چرچ کے لئے مشورے
تمباکو دیر سے اثر کرنے والا زہر ہے
تمباکو ایک آہستہ اثر کرنے والا اور فطری زہر ہے۔ لیکن یہ نہایت مہلک زہر ہے اس کا استعمال ہر صورت میں بدن پر اثر انداز ہوتا ہے۔ تاہم رفتہ رفتہ ہوتا ہے۔ اِس لیے یہ اور بھی زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔ شروع میں تو اس کا اثر بالکل محسوس نہیں ہوتا لیکن اعصاب کو متحرک کرتے کرتے آخر کار مفلوج کر دیتا ہے جسم کا دفاع کمزور اور بیکار ہو جاتا ہے اکثر اوقات اس کا اثر اعصاب پر شراب سے زیادہ پڑتا ہے یہ بڑا عیار دشمن ہے اور اس کے اثرات کو بدن سے خارج کرنا زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ اس کا استعمال شراب کی خواہش پیدا کرتا ہے اور بیشتر حالات میں شراب خوری کی عادت کی بنیاد بن جاتا ہے تمباکو کا استعمال تکلیف دہ، گراں، غلیظ اور پینے والے کو گندا کرتا اور دوسروں کے لیے بد اثر ہے۔ CChU 145.1
بچوں اور نوجوانوں میں تمباکو کا استعمال نہایت ہی مُضر اور نقصان دہ ہے۔ لڑکے چھوٹی عمر ہی میں تمباکو کا استعمال شروع کر دیتے ہیں۔ اس وقت بدن اور دماغ اس سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور عین اسی وقت یہ عادت استوار کی جاتی ہے۔ تمباکو جسمانی صحت کو خراب ، بدن کو معمول سے چھوٹا اور دماغ کو سن اور اخلاق کو بگاڑ دیتا ہے۔ (ایم ایچ ۳۲۷۔۳۲۹) CChU 145.2
تمباکو کے لیے کوئی عملی خواہش نہیں ہوتی بشرطیکہ وہ موروثی عادت نہ ہو۔ چائے اور کافی کے استعمال سے تمباکو کی عادت بھی پڑ جاتی ہے۔ گرم مصالحہ اور چٹنی وغیرہ سے تیار شدہ خوراک معدہ کو جلا دیتی ہے اور خون میں بگاڑ پید اکر کے تیز محرکات کے لیے خواہش کو جنم دیتی ہے۔ (ٹی ای ۵۶، ۵۷) CChU 145.3
بعض مائیں خوب چٹ پٹی گوشتین خوراک تیار کرتی ہیں۔ اس کے ساتھ چائے اور کافی کا استعمال بھی بچّوں سمیت کرتی ہیں۔ ان سے ان میں تمباکو جیسی زیادہ تیز محرکات کی خواہش پیدا ہو جاتی ہے اور تمباکو کا استعمال شراب کی خواہش پیدا کرتا ہے۔ (۳ ٹی ۴۸۸، ۴۸۹) CChU 145.4