چرچ کے لئے مشورے

106/152

شوہروں کو روادار ہونا چاہیے

شوہروں کو محتاط، توجہ دینے والے مستقل مزاج، وفادار اور شفیق ہونا چاہیے۔ انہیں محبّت اور رحم و ترس کا اظہار کرنا چاہیے اگر وہ خداوند مسیح کے کلام پر عمل کریں گے تو اُن کی محبّت ذلیل اور دنیاوی شہوت پرستی کی طرف مائل نہ ہو گی جو ان کی اپنی بربادی اور ان کی بیویوں کی کمزوری اور بیماری پر منتج ہو گی۔ وہ ایسی ذلیل شہوت پرستی کو پسند نہ کریں گے جبکہ ان کی بیویوں کے کانوں میں یہ آواز بھی گونجتی ہے کہ انہیں ہر بات میں اپنے شوہروں کی فرمانبرداری کرنا ہے۔ جب آدمی کا کردار نیک ہے اور اُسے دلی پاکیزگی اور دماغی سر بلندی حاصل ہے، جسے ہر مسیحی شخص میں ہونا ضروری ہے تو اس کا اظہار ازدواجی رشتہ میں ہو گا اگر اس میں یسوعؔ مسیح کا سا مزاج ہو تو وہ بدن کو برباد کرنے والا نہیں بلکہ محبّت و پیار سے معمور ہو کر مسیح خداوند میں اعلیٰ ترین معیار تک پہنچنے کی مساعی جمیلہ کرے گا۔ CChU 192.4

جب عورت بڑے تحمل سے اپنے شوہر کی غلامی میں آ کر اس کی بگڑی ہوئی شہوت پرستی کو تسکین دیتی ہے تو اس سے آدمی کو اپنی بیوی سے حقیقی محبّت کا اظہار نہیں ہوتا کیونکہ عورت اس بردبار سپردگی کے سبب سے اپنی عزّت کو جو کسی وقت اس کے شوہر کی نظروں میں تھی تلف کر دیتی ہے وہ دیکھتا ہے کہ وہ ہر اعلیٰ معیار سے نیچے ادنیٰ معیار کی طرف کھینچی گئی ہے۔۔ اس لیے وہ بہت جلد شک کا امکان کرتا ہے کہ وہ اسی طرح پیار سے کسی دوسرے کے حوالے بھی اپنے آپ کو کر سکتی ہے جیسے کہ اس کے حوالے ہوئی تھی وہ اس کی وفاداری اور پاکیزگی پر شک کرتا ہے۔ وہ اس سے تھک کر نئی چیزوں کی تلاش میں رہتا ہے تا کہ وہ اپنی دوزخی شہوت کو بیدار کرے۔ خدا کے حکموں کی پرواہ نہیں کی جاتی۔ ایسے آدمی حیوا انو ں سے بدتر ہیں یہ ا نسانی جا مہ میں شیا طین ہیں . یہ حقیقی اور پاکیزہ محبّت کے سر بلند اور اعلیٰ اصول سے ناواقف ہیں۔ CChU 193.1

بیوی بھی اپنے شوہر پر حسد کرنے لگتی ہے اور شک کرنے لگتی ہے کہ اگر اُسے موقع ملے تو وہ اسی طرح کسی دوسری عورت سے دل لگا لے گا وہ دیکھتی ہے کہ وہ نہ ضمیر کی پرواہ کرتا ہے اور نہ خدا سے ڈرتا ہے یہ تمام حدود بندیاں شہوت کے جذبات سے توڑ دی گئی ہیں۔ شوہر میں جو کچھ خداوند کی مانند ہے اسے ادنیٰ حیوانی شہوت کا غلام بنا دیا جاتا ہے۔ CChU 193.2