چرچ کے لئے مشورے

105/152

شیطان خود ضبطی کو کمزور کرنے کی کشش کرتا ہے

شیطان ازدواجی زندگی میں شامل ہونے والوں کی پاکیزگی کے معیار کو گھٹانے اور ان میں خود ضبطی کی قوت کو مضمحل کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ کیونکہ وہ جانتا ہے کہ جب حیوانی خصلت شہوت پرستی اور لہو و لعب عروج پر ہوں تو قوائے اخلاقی برابر کمزور ہوتے جاتے ہیں۔ اس لیے اسے ان کی روحانی بلوغت کی بابت کوئی تشویش نہیں ہوتی۔ وہ یہ بھی جانتا ہے کہ اس سے بہتر طور پر اُن کی نسل پر اپنی مُضر شبیہ ثبت نہیں کر سکتا اور یہ بھی کہ وہ اس طرح اُن کے کردار آسانی سے اپنی مرضی کے مطابق ڈھال سکتا ہے۔ یُوں وہ ان کے والدین کے کردار کو بگاڑ کر اپنی مطلب برداری کرواتا ہے۔ CChU 191.3

اَے مرد اور عورت!آپ کو ایک دن معلوم ہو گا کہ شہوت پرستی کیا ہے۔ اور اس کی آسودگی کا نتیجہ کیا ہے! ایسا ہی نکما اور بودا جوش اور شہوت ازدواجی رشتہ میں بھی پایا جاتا ہے جیسا کہ اس کے باہر پایا جاتا ہے ایسی جسمانی شہوت پرستی کو بے لگام چھوڑ دینے کا نتیجہ کیا ہے؟ راحت کا کمرہ جہاں خدا کے فرشتوں کو میر مجلس ہونا چاہیے ناپاک کاموں سے آلودہ کیا جاتا ہے اور ذلیل حیوانیت کی حکمرانی کی بدولت بدن ناپاک ہو جاتے ہیں۔ گھنونے کاموں سے گھنونی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں جو خدا نے ہمیں برکت کے لیے بخشا ہے اسے لعنت بنایا جاتا ہے۔ CChU 192.1

شہوت پرستی سے روحانی ریاضت کی محبت متاثر ہوتی ہے۔ یہ اس مادہ کو جو بدن کی بلوغت کے لیے ضروری ہے دماغ سے خارج کر دیتی ہے اور قوت کو مؤثر طور سے ختم کر دیتی ہے۔ کسی بیوی کو اپنے شوہر کی خود بربادی میں مددگار نہیں ہونا چاہیے۔ اگر اس کا دماغ منور ہے اور اپنے شوہر کو فی الحقیقت پیار کرتی ہے تو ہوا یسا کرنے سے گریز کرے گی۔ CChU 192.2

جتنی زیادہ شہوت پرستی کی جائے وہ زیادہ زور پکڑ لیتی ہے اور شہوت پرستی کی تمنا زیادہ بڑھتی اور ادھم مچاتی ہے۔ خدا ترس مرد اور عورت اپنے فرائض کو پہچانتے ہیں اس امر میں بد پرہیزی کے سبب سے کئی مسیحی لوگ اعصابی اور دماغی فالج سے دُکھ اٹھا رہے ہیں۔ CChU 192.3