شفا کے چشمے

98/174

اکتیسواں باب - شراب کا کاروبار اور ممانعت

” اس پر افسوس جو اپنے گھر کے بے انصافی سے اور اپنے بالا خانوں سکو ظلم سے بناتا ہے- جو اپنے پڑوسی سے بے گار لیتا ہے اور اسکی مزدوری اسے نہیں دیتا- جو کہتا ہے میں اپنے لئے بڑا مکان اور ہوادار بالاخانہ بنواؤں گا اور وہ اپنے لئے جھنجریاں بناتا ہے اور دیوار کی لکڑی کی چھت لگاتا ہے اور اسے شنگرفی کرتا ہے- کیا تو اسی لئے سلطنت کرے گا کہ تجھے دیوار کے کام کا شوق ہے؟ کیا تیرے باپ نے نہیں کھایا پیا اور عدالت و صداقت نہیں کی جس سے اسکا بھلا ہوا؟ اس نے مسکین اور محتاج کا انصاف کیا- اسی سے اسکا بھلا ہوا- کیا یہی میرا عرفان نہ تھا؟ خداوند فرماتا ہے- “ پر تیری آنکھیں اور تیرا دل فقط لالچ اور بیگناہ کا خون بہانے اور ظلم وستم پر لگے ہیں” یرمیاہ —17-13:22 SKC 236.1